• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈس ہائی وے: این 55 ایک ماہ بعد بھی آمد و رفت کیلئے بحال نہ ہوسکی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

انڈس ہائی وے این 55 بارشوں اور سیلاب کے ایک ماہ بعد بھی آمد و رفت کے لیے بحال نہ ہوسکی۔

ایک ماہ سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود انڈس ہائی وے این 55 دو مختلف مقامات پر اب بھی بند ہے۔

داود میں سیلاب کی وجہ سے 50 سے زائد رابطہ سڑکیں زیر آب ہیں، کئی کئی فٹ پانی کی وجہ سے علاقہ مکینوں کے سفر کا واحد ذریعہ کشتی سروس رہ گیا ہے۔

نجی کشتی مالکان کی چاندی ہوگئی ہے، وہ منہ مانگے اور مہنگے دام لے کر مصیبت کے مارے متاثرین سے پیسے بٹور رہے ہیں۔

متاثرین نے دہائی دی اور کہا کہ کشتیوں پر سفر مہنگا ہونے کے ساتھ وقت طلب اور دشوار گزار بھی ہے، ضلع انتظامیہ سرکاری سطح پر کشتی سروس فراہم کرے۔

جنرل مینجر (جی ایم) نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے کہا ہے کہ سیہون سے بھان سید آباد انڈس ہائی وے 2 کلو میٹر تک انڈس ہائی وے کٹ کے باعث بند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پانی کو راستہ دینے کے لیے بچل چنہ کے مقام پر کٹ لیا گیا تھا، 2 مقامات پر سڑک بند ہونے کے باعث سندھ اور بلوچستان کی ٹریفک معطل ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق انڈس ہائی وے کے دونوں مقامات سے ملحقہ 50 سے زائد رابطہ سڑکیں زیر آب ہیں، جس سے 3 لاکھ سے زائد آبادی پریشان ہے۔

قومی خبریں سے مزید