• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کی سب سے بڑی سیکولر جمہوریہ سمجھا جانے والا بھارت نریندر مودی کے دور حکومت میں ’’عدم برداشت‘‘ والا ملک بن گیا ہے۔ بھارت میں بسنے والے مسلمان مودی کی سفاک پالیسیوں کی بھینٹ چڑ ھ رہے ہیں۔ ان پر تشدد ٗ ظلم و ستم ٗ غیر انسانی اور توہین آمیز سلوک ٗ گھیرائو جلائو معمول بن چکا ہے ۔ مذہبی تہواروں پر یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہو جاتی ہے جس کی تازہ مثال بھارت میں حالیہ دنوں میں ہونے والے مذہبی تہواروں نورا تری اور دوسہرہ کے دوران ہندو انتہا پسندوں کیطرف سے مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات ہیں جن کی سوشل میڈیا پر ویڈیوز زیر گردش ہیں۔ ہندو انتہا پسند تنظیم آرایس ایس کے غنڈوں نے انہیں تہوار کے مقام پر پتھرائو کرنے کے الزام میں کھمبوں کیساتھ باندھ کر بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ اسطرح کا پریشان کن واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میںبھی مسلمان خاندان کے مکانات کو مسمار کرنیکی صورت میں پیش آیا تھا ۔ پاکستان دفتر خارجہ نے تشدد کے ان واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مودی حکومت نے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کیلئے دو سال قبل اقلیت دشمن اور مسلم دشمن قوانین بھی بنائے تھے بھارت میں اسلامو فوبیا کا خطرناک حد تک رجحان بڑھ رہا ہے چند ماہ قبل بھارتی حکمران جماعت کی ترجمان نوپور شرما اور پارٹی کے ایک اور رہنما نوین کمار جندال نے پیغمبر اسلام ؐ کے بارے میں توہین آمیز کلمات کہے تھے جس سے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کوٹھیس پہنچی تھی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت میں اسلامو فوبیا میں خوفناک حد تک اضافہ ٗ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس حکومت کی اکثریتی ہندو توا ایجنڈے کی اندھی تقلید اور اسلام اور مسلمانوں کے مخالف بیانیے کی واضح حمایت کا خوفناک نتیجہ قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتہا پسند عناصر کو مکمل استثنیٰ دینے کے بجائے بھارتی حکومت ملک میں اسلاموفوبیا کی لہر کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔

تازہ ترین