یوکرین پر روسی میزائل حملوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرینی ہم منصب ولادومیر زیلنسکی سے فون پر رابطہ کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرینی صدر ولادومیر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران یوکرین کو جدید دفاعی فضائی نظام دینے کا وعدہ کیا ہے۔
یوکرینی صدر ولادومیر زیلنسکی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن سے فضائی دفاع کے بارے میں نتیجہ خیز گفتگو ہوئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فی الحال فضائی دفاع ہمارے دفاعی تعاون میں اولین ترجیح ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور جی سیون ممالک کے رہنماؤں کی آج ورچوئل میٹنگ ہو گی، جس میں یوکرین کے صدر زیلنسکی بھی شرکت کریں گے۔
’’اب یوکرین کی حمایت میں بولنے کا وقت ہے‘‘
امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے اپیل کی ہے کہ عالمی برادری واضح کرے کہ روسی صدر پیوٹن کے اقدامات ناقابلِ قبول ہیں۔
امریکا کے وزیرِ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب یوکرین کی حمایت میں بولنے کا وقت ہے۔
اُدھر روسی سفیر برائے امریکا کا کہنا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی جانب سے یوکرین کو مزید مدد دینے سے وسیع جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کی جانب سے گزشتہ روز دعویٰ سامنےآیا تھا کہ روس کی جانب سے یوکرینی دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہروں پر 75 میزائلوں سے حملے کیے گئے۔
ان تازہ ترین میزائل حملوں میں 14 افراد ہلاک اور 97 زخمی ہوئے ہیں۔
ان حملوں کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ کئی گاڑیوں میں بھی آگ لگ گئی۔
یوکرین میں روسی میزائل حملے کے تناظر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ میزائل حملے یوکرینی حملوں کا بدلہ ہیں۔
ماسکو میں روسی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین نے مزید حملے کیے تو مزید سخت جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں کہ یوکرینی حملوں کا جواب نہ دیا جائے، دہشت گرد حملوں کی کوششیں جاری رہیں تو روس کا ردِ عمل شدید ہوگا۔
واضح رہے کہ روس میں ضم ہونے والے یوکرینی علاقے کریمیا کے پُل پر ایک روز پہلے دھماکا ہوا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کریمیا رابطہ پُل پر دھماکے کو روسی صدر نے دہشت گردی قرار دیا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن نے کریمیا پُل پر دھماکے کی ذمے داری یوکرین پر عائد کی تھی۔