• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت پاکستان کی جغرافیائی سلامتی کا تو ازلی دشمن ہے ہی مگر کھیل میں بھی پاکستان دشمنی کو مسلسل بڑھاوا دے رہا ہے۔ اس کا ایک اور مظاہرہ اس نے اس وقت کیا جب بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے سیکرٹری نے اعلان کیا کہ بھارتی ٹیم ستمبر 2023ء میں ہونے والے ایشیا کپ مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے پاکستان نہیں جائے گی اس لئے یہ مقابلے کسی غیر جانبدار وینیو پر منتقل کئے جائیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس پر درست ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان نہیں آئے گی تو پاکستانی ٹیم بھی نومبر 2023ء میں بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے نہیں جائے گی، پی سی بی نے اس سلسلے میں ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) کو جس کا اس وقت بھارت صدر ہے، خط لکھ دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ بھارت کے اس متعصبانہ روئیے کی وجہ پاکستان اے سی سی کو خیر باد بھی کہہ سکتا ہے۔ پی سی بی کے اس سخت موقف کے حق میں حکومت پاکستان نے بھی گرین سگنل دے دیا ہے۔ پاکستان یہ معاملہ اگلے ماہ میلبورن میں ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں بھی اٹھائے گا۔پاکستان اور بھارت کے میچوں کو خصوصی اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ دنیا میں ان دونوں کا میچ جہاں بھی ہو تماشائیوں کے ٹھٹھ کے ٹھٹھ لگ جاتے ہیں۔ شہرہ آفاق کرکٹر ویوین رچرڈز سمیت کرکٹ کے متعدد نامور کھلاڑیوں اور مبصرین نے کرکٹ میں سیاست لانے پر بھارت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دیا جائے اسے علاقائی دشمنی کا حصہ نہ بنایا جائے۔ بھارت دراصل پاکستان کرکٹ ٹیم سے خوفزدہ ہے اسے ڈر ہے کہ پاکستان نے بھارت میں بھارت کو ہرا دیا تو انتہا پسند ہندو مشتعل ہو کر دنگا فساد شروع کر دیں گے مگر اسے یہ فکر نہیں کہ پاکستان بھارت نہ گیا تو بھارتی بورڈ کو کتنا مالی نقصان پہنچے گا کیونکہ تماشائی کم ہی سٹیڈیم کا رخ کریں گے۔

تازہ ترین