اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں شیشہ کیفے ریگولیٹ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے پالیسی بننے تک چیف کمشنر کو شیشہ کیفے بند کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد شیشہ کیفوں کا وزٹ کریں، رولز نوٹیفائی ہونے تک شیشہ کیفے بند کیے جائیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروسز کو 6 ماہ میں رولز نوٹیفائی کرنے کا حکم دیا ہے، رولز بننے کے بعد این او سی لے کر ٹوبیکو سے متعلق بزنس کی اجازت ہوگی۔
عدالتی حکم نامے میں بتایا گیا کہ شیشہ کیفے مالکان نے موقف اپنایا کہ شیشہ کی خرید و فروخت سے متعلق کوئی خاص قانون نہیں۔ مالکان کا کہنا ہے جب قانون موجود نہیں تو اس کو ممنوع کیسے قرار دیا جا سکتا ہے؟
عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت کے رولز بنائے بغیر کیسے اسموک فری ماحول بنایا جاسکتا ہے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اس میں کوئی انکار نہیں کہ پبلک مقامات پر سگریٹ، سگار یا شیشہ پر پابندی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے 11 صفحات پر مشتمل تحریری آرڈر جاری کیا۔