وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کا کچھ معلوم نہیں کب کس پر الزام لگا دے۔
پریس کانفرنس میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان کو اپنی سیاست کے لیے لانگ مارچ میں لاشوں کی تلاش ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے کسی کو ڈرانا دھمکانا چاہا، اس کے لیے تقاریر بھی کیں اور برا بھلا بھی کہا لیکن ساری چیزیں بے کار گئیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ عمران خان ڈرانا دھمکانا چاہتے ہیں لیکن ناکامی ہوئی، ڈی جی آئی ایس آئی پر عمران خان کی دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمرانی فتنے نے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا ملک دشمن ایجنڈا اپنایا ہے، انہوں نے اداروں کے افسروں کو نشانے پر لیا ہوا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ کرلیا اب ہر برے کو اس کے گھر تک چھوڑ کر آنا ہے، تمام فتنے کے کرداروں کو جھوٹ کے مقابلے میں سچ بتایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کو افراتفری اور انارکی میں لے کر جانا چاہتے ہیں ان کے ہر پروپیگنڈے کا فوری جواب دیا جائے گا ۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ان کی فضول گفتگو آئین اور اخلاقیات کے دائرے میں بھی نہیں آتی ،ان کو نہ اپنی عزت کا خیال ہے نہ کسی اور کی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان مجھے اپنے راستے کی رکاوٹ سمجھتےہیں، میں نے عمران خان کے ساتھ کچھ نہیں کیا، پی ٹی آئی چیئرمین نے کمٹمنٹ کی ہے کہ ریڈ زون میں نہیں جائیں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے وارننگ دی کہ اسلام آباد پر چڑھائی کی نیت سے آنے والے جتھے کو ایسے انجام سے دوچار کریں گے کہ آئندہ کوئی ایسا سوچے گا بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن ریڈ زون ہماری ریڈ لائن ہے، عمران خان نے جو وعدے کیے ہیں اگر درست ہیں تو احتجاج اُن کا حق ہے۔
وزیر داخلہ نے مقتول صحافی ارشد شریف سے متعلق کہا کہ انہیں مجبور کیا گیا کہ ملک سے چلے جائیں، انہیں خوفزدہ کرنے کے لیے فرمائشی دھمکی آمیز خط بھیجا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کو دبئی سے نکالنا اہم نہیں، کینیا بھیجنا زیادہ اہم سوال ہے۔