پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افسوس ہے کہ اپنے دورِ حکومت میں قانون کی حکمرانی کا نفاذ نہ کر سکا۔
جرمن میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹرز نے 6 ہفتوں کے آرام کا مشورہ دیا ہے، صحت یابی میں 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی مقبولیت کی وجہ سے موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ دھمکیاں دیں، موجودہ حکومت مجھے ہٹانا چاہتی تھی۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے سازش کے تحت ہٹایا گیا، ان کا مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے خلاف سازش کے بارے میں جانتا ہوں، یہ سب 2 ماہ پہلے شروع کیا گیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر مجھے قتل کرنے کی سازش بنائی گئی۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ آئندہ الیکشن میری جماعت جیتے گی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف مارچ آئین کے مطابق ہے، یہ ہمارا حق ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ میری حکومت آئینی طریقے سے نہیں ہٹائی گئی، میری حکومت الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے ہٹائی گئی، جو غیر آئینی تھا۔
3 نومبر کو لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔
فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔