• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی ایکٹ میں ترمیم کی بات ہورہی ہے، کیا ترامیم ہوں گی؟ وزیر قانون سے سوال

وزیر قانون سردار ایازصادق سے صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی بات ہورہی ہے، کیا ترامیم ہوں گی؟ جس کے جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ کون سے آرمی ایکٹ میں کون ترامیم کر رہا ہے؟

پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ جو پچھلی کابینہ کمیٹی فار ڈسپوزل آف لیجسلیٹیو کیسز (سی سی ایل سی) کی میٹنگ میں ہوئی تھی اور ایجنڈے کے معاملات تھے، جو پرانی چیزیں ایجنڈے پر 6، 6 ماہ سے ہوتی ہیں دوبارہ میٹنگ میں زیر بحث آتی ہیں۔

ایاز صادق نے کہا کہ اس میں سے جو مخصوص نکات ہوتے ہیں ان پر بحث ہوتی ہے، یہ ترامیم جب پہلےآئی تھیں اس میں بہت سے مسائل تھے، ترامیم میں قانونی پیچیدگیاں بہت تھیں، ہم نے اسے آرام سے زیر بحث لانے کا کہا، جو ترامیم کی بات ہے مجھےنہیں پتا اس کا پس منظر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس وزارت قانون، وزارت اقتصادی اور سیاسی امور کے قلمدان ہیں، میرے پاس وزیراعظم کا اختیار نہیں کہ اس بات کا جواب دے سکوں۔

ایاز صادق نے کہا کہ تعیناتی پر جماعت یا میری کوئی مشاورت نہیں ہوئی، ہم بد قسمتی سے آرمی چیف کی تعیناتی کو کیوں متنازع بناتے ہیں، تعیناتی کے حوالے سے جو معمول کی کارروائی ہے اسے ہونے دیں، تعیناتی کے معاملے کو کوشش کریں کہ غیر متنازع رہنے دیا جائے۔

وزیر قانون نے کہا کہ جب وقت آئے گا یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے پائے گا، ہم سب کی دعا ہے جو پاکستان کیلئے اچھا ہو وہ ہو۔

قومی خبریں سے مزید