• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان پر حملے کے بعد سارا نظام بے نقاب ہوگیا، عمر سرفراز چیمہ

مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان پر وزیرآباد میں حملے کے بعد سارا نظام بے نقاب ہوگیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں حکومت ہماری ہے، ہم نے بطور حکومت مقدمہ درج کرانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے حملے میں 3 افراد کو نامزد کیا، اس پر بہت مزاحمت آئی، ایف آئی آر پر ہیڈ محرر سے آئی جی تک سب کی طرف سے معذرت خواہانہ جواب ملتا تھا۔

مشیر داخلہ پنجاب نے یہ بھی کہا کہ رکاوٹیں پہلے بھی آتی رہی ہیں، اب جو چیزیں سامنے آرہی ہے، اُن سے پتا چلتا ہے کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کیا 13 جماعتوں کا جتھہ بھی جو وفاق میں بیٹھا ہوا ہے، یہ سارے اکٹھے بھی ہوکر ان کی اتنی اوقات نہیں، جس حد تک معاملات کو پریشرائز کیا گیا۔

عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ پنجاب میں حکومت بھی ہماری ہے اور ایف آئی آر بھی نہیں کٹ رہی، یہ جو معاملات ہیں، اسی لیے جے آئی ٹی تشکیل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حراست میں حملہ آور کی 2 وڈیوز لیک ہوئیں، اس میں کوئی نہ کوئی عناصر شامل ہیں، اس طرح کا کوئی حملہ آور ہو تو اسےخفیہ طور پر نامعلوم جگہ پر پہنچا دیا جاتا ہے۔

مشیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ ایسے حملہ آور کا پتا ہی نہیں ہوتا، اس کا نام بھی پتا نہیں ہوتا، پولیس سے پوچھا تو وہی معذرت خواہانہ رویہ کہ جناب ہماری مجبوری تھی، جو بھی مجبوری تھی اس کی انکوائری ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی کو پرچہ درج نہ کرنے کا نہیں کہا تھا، ہماری پوری کابینہ نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرنا ہمارا قانونی حق ہے، آئی جی پنجاب نے غلط بیانی کی اس لیے تبدیلی کے لیے وفاق کو لکھا۔

عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ وفاقی حکومت پچھلے 4، 5 ماہ سے پنجاب کی گورننس اور معیشت میں روڑے اٹکا رہی ہے، عمران خان پر دوبارہ حملہ ہونے کا خطرہ بڑھا ہے، سیکیورٹی کے انتظامات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آور کی جان کو محفوظ بنانا چیلنج ہے، ہم نے اس کی حفاظت کی ہے، گرفتار ملزم نشئی ہے اور وہ اکیلا نہیں تھا۔

مشیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ ابھی تک 3، 4 چیزیں سامنے آچکی ہیں، یہ واضح ہوچکا شوٹر ایک نہیں تھا، ایک سے زائد لوگ تھے، ابتدائی تحقیقات میں یہ 2 چیزیں واضح ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ن لیگ جس طرح مہم چلا رہی تھی اس کی ملزم کے بیان سے مماثلت ہے، حملہ آور کوئی مذہبی جنونی نہیں، واقعے میں 14 لوگ زخمی ہوئے اور ایک مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ  ملزم نے اتنی گولیاں فائر نہیں کیں جتنی وہاں فائر ہوئیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق معظم کو قریب سے گولی نہیں لگی۔

پنجاب حکومت چھوڑنے سے متعلق سوال پر سرفراز چیمہ نے جواب دیا کہ لڑائی میدان میں کھڑے ہوکر لڑی جاتی ہے، مجھے بطور ورکر احساس تھا کہ میں اپنے لیڈر کی حفاظت نہیں کرسکا، پوری کابینہ شامل ہے تو میری وزارت کے جانے نہ جانے سے کیا فرق پڑتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید