• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں کرکٹ کے شیدائیوں کے لئے یہ خبر مژدۂ جانفزا ہے کہ 2028ء کے سمر اولمپکس میں جو نو نئے کھیل شامل کرنے کا فیصلہ ہوا ہے اس میں کرکٹ بھی شامل ہے جس کی 128 برس بعد واپسی ہوئی ہے۔ اس کا سہرا ٹی 20کرکٹ کے سر جاتا ہے جس میں کرکٹ شائقین کی بھرپور دلچسپی نے ایک صدی سے زیادہ عرصے بعد اس کھیل کو اولمپکس میں شامل کرنے کا راستہ کھولا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی)نے لاس اینجلس میں 2028کے سمر اولمپکس میں مردوں اورخواتین کیلئے 6 ٹیموں پر مشتمل ٹی20 ایونٹ کی تجویز پیش کردی ہے۔ شیڈول کو اگلے سال ستمبر میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔ آئی سی سی رینکنگ میں بھارت، انگلینڈ، پاکستان، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں ٹاپ 6میں موجود ہیں جبکہ ویمنز میں آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، انڈیا، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں۔ ڈیلی ٹیلی گراف رپورٹ کے مطابق امریکہ میں 3کروڑ کرکٹ شائقین ہیں۔ لاس اینجلس 2028بہترین موقع ہو گا کہ کرکٹ کو اولمپکس میں دوبارہ شامل کیا جائے۔ اس سے قبل کرکٹ کو صرف ایک دفعہ 1900ء کے پیرس اولمپکس میں شامل کیا گیا تھا، جس میں صرف دو ٹیموں برطانیہ اور پیرس کے درمیان میچ ہوا، برطانیہ فاتح ٹھہرا تھا اس کے بعد سے کرکٹ بوجوہ اولمپکس کا حصہ نہیں رہا اسی لئے ابھی تک برطانیہ ہی کو اولمپکس کرکٹ کے دفاعی چمپئن کا اعزاز حاصل ہے۔ 2028میں کرکٹ کی واپسی یقینی بنانے کے لئے اگلے برس برمنگھم میں ہونے والی کامن ویلتھ گیمز 2022 میں بھی کرکٹ کو موقع دیا جائے گا جو اولمپکس 2028 میں کرکٹ جیسے دل چسپ کھیل کی واپسی کی راہ ہموار کرے گا۔ اولمپکس گیمز میں کرکٹ کا اضافہ اولمپکس جیسے عالمی ایونٹ کیلئے بھی فائدہ مند ثابت ہو گا کیونکہ کرکٹ کے دنیا بھر میں اربوں شائقین اس کھیل کے روشن مستقبل کے ضامن ہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین