لاہور ہائی کورٹ نے 3 بچے باپ سے لے کر ماں کی تحویل میں دے دیے، بچے باپ کے ساتھ جانے کے لیے بلک بلک کر روتے رہے۔
قصور کی رہائشی درخواست گزار ساجدہ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ شوہر نے اسے گھر سے نکال دیا اور بچے چھین لیے۔
شوہر کے وکیل کا مؤقف تھا کہ گھر سے نکالنے اور بچے چھیننے کی بات درست نہیں، خاتون خود بچوں کو چھوڑ کر چلی گئی تھی۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد بچے ماں کی تحویل میں دینے کا حکم دے دیا۔
جیسے ہی بچے کمرۂ عدالت سے باہر نکلے تو انہوں نے ماں کے ساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے رونا شروع کر دیا تاہم خاتون اپنے بھائی کی مدد سے روتے بچوں کو ساتھ لے گئی۔