وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث رواں سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔
انہوں نے اسپین کے شہر میڈرڈ میں 26 ویں سوشلسٹ انٹرنیشنل کانگریس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدترین بارشوں اور سیلاب سے 650 ہزار حاملہ خواتین اور 40 لاکھ بچے شدید متاثر ہوئے۔
وفاقی وزیر شازیہ مری نے جنگوں اور تنازعات سے متاثرہ خواتین اور بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات پر بھی بات کی۔
ان کا کہنا ہےکہ ہم فلسطین، جموں و کشمیر اور پوری دنیا کی خواتین اور بچوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں جہاں انہیں جنگوں اور تنازعات کے نتیجے میں تشدد کا نشانہ بنایا اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث کرۂ ارض اور انسانوں کو سب سے بڑا خطرہ لاحق ہے، پاکستان میں حالیہ بارشیں اور سیلاب موسمیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں کی تازہ مثالیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند برس پہلے سوشلسٹ انٹرنیشنل کے ممبران سمیت دنیا بھر میں بہت سے لوگ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر بحث کر رہے تھے، اب یہ ایک حقیقت بن چکی ہے اور عالمی برادری اس پر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ صحت، زراعت، معاش، امن، سلامتی اور دنیا کی مجموعی معیشت کے لیے بھی بہت بڑا خطرہ ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سچ یہ ہے کہ ہمارے گھر زمین کا مستقبل موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر منحصر ہے۔
وفاقی وزیر شازیہ مری نے یہ بھی کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث دنیا کے ترقی پذیر ممالک سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔