حکومت نے عمران خان کی وفاق کو مذاکرات کی پیشکش کو سنجیدگی سے لینا شروع کردیا۔
منشیات اسمگلنگ کے کیس میں لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانےکا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، وزیراعظم اتحادیوں سے مشاورت کے بعد ایک دو روز میں بات کریں گے۔
وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سیاست میں گفتگو اور مذاکرات کے بغیر آپ آگے نہیں بڑھ سکتے، سیاست میں ایک دوسرے کو ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ جمہوریت میں سب کو ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے، جمہوریت میں مسائل مشاورت سے حل ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے ساتھ بھی مشاورت کریں گے، الیکشن اگر دسمبر میں ہوں یا جنوری نواز شریف آجائیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کو اپنے کالے کرتوتوں کی وجہ سے اندر جانا ہے، فرح گوگی پنجاب سے کروڑوں روپے پوسٹنگ ٹرانسفرز کے پیسے اکٹھی کرتی رہی، گھڑیاں چوری کر کے قوم اور ملک کی عزت کو نقصان پہنچایا گیا۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ وفاق، سندھ، بلوچستان میں ہماری حکومتیں برقرار رہیں تو ہم بہتر پوزیشن میں ہوں گے، الیکشن میں جانے سے پہلے لوگوں کے سامنے مہنگائی کی وجوہات رکھیں گے، ہماری نہیں تو لوگ نواز شریف کی بات ضرور سنیں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا مزید کہنا ہے کہ یہ کہتا ہے کہ مر جاؤں گا، مخالفین سے بات نہیں کروں گا، عمران خان نے پہلی بار کہا ہےکہ بات کرنے کو تیار ہیں،وزیراعظم اتحادیوں کی مشاورت سےگفتگو کا فیصلہ کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے مونس الہٰی کے انٹرویو پر ردّ عمل دیتے ہوئے شعر کا سہارا لیا اور کہا ’ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو‘۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ میرے اور عمران خان کے خون کی جانچ کرالیں، پتہ لگ جائے گا نشہ کس کے خون میں ہے، القادر ٹرسٹ کی 5 ارب روپے کی پراپرٹی لے کر 50 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا۔