تحریر: نرجس ملک
ماڈل : ارم بیگ
ملبوسات: Ticket for Dvieas
آرایش: Sleek by Annie
کوارڈی نیشن: عابد بیگ
لے آؤٹ: نوید رشید
علی زریون نوجوان نسل میں خاصے مقبول شاعر ہیں۔ اور غالباً اُن کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ بہت حد تک نسلِ نو ہی کے رنگ ڈھنگ میں رنگے نظر آتے ہیں، حتیٰ کہ اُن کی شاعری کا انداز اور زبان بھی خاصی عوامی سی ہے۔ یہی دیکھیے ؎ تم ثروت کو پڑھتی ہو.....کتنی اچھی لڑکی ہو.....بات نہیں سُنتی ہو کیوں.....غزلیں بھی تو سُنتی ہو.....کیا رشتہ ہے شاموں سے....سورج کی کیا لگتی ہو.....لوگ نہیں ڈرتے ربّ سے.....تم لوگوں سے ڈرتی ہو.....مَیں تو جیتا ہوں تم میں.....تم کیوں مجھ پہ مرتی ہو.....آدم اور سدھر جائے.....تم بھی حد کرتی ہو.....کس نے جینز کری ممنوع.....پہنو، اچھی لگتی ہو۔ تو لیجیے جناب، کس نے جینز نہیں ’’کری‘‘ ممنوع…؟ ہماری آج کی بزم تو سجی ہی جینز اور ٹرائوزرز کے کچھ اسٹائلز سے ہے۔
ذرا دیکھیے، سُرمئی اور سیاہ کے امتزاج میں ہُڈ اسٹائل فراک کے ساتھ کیولوٹ ٹرائوزر ہے، تو بےبی پنک رنگ میں ویلویٹ کا شرٹ، ٹرائوزر بھی خاصا آرام دہ سا پہناوا ہے۔ نارنجی رنگ میں ہُڈ اسٹائل جاگنگ/ ٹریک سُوٹ ہے، تو سیاہ فِٹڈ جینز کے ساتھ ہائی نیک اور فراک طرز کارڈیگن ہے۔ پھر بلیو جینز کے ساتھ اسٹونز اور کوائن ورک سے آراستہ لانگ زِپرکا انداز ہے، تو بلڈ ریڈ رنگ میں ہُڈ کے ساتھ قدرے شارٹ مخملیں فراک بھی ایک خُوب صُورت انتخاب ہے۔ اور پستئ رنگ کے ساتھ سُرمئی کے حسین امتزاج میں ہُڈ پاکٹ شرٹ بھی موسم سے خُوب ہی لگّا کھارہی ہے۔
وہ امجد صاحب نے کہا تھا ناں کہ ؎ ’’سادہ سے ملبوس میں بھی وہ ساتوں رنگ کِھلاتی ہے.....اپنے حُسن کی تیز مہک سے.....لوگوں کے انبوہ میں بیٹھی یوں گھبرا سی جاتی ہے.....جیسے باتیں کرتے کوئی.....جاتا ہے کچھ بھول۔‘‘ تو آج کی بزم بظاہر بہت سادہ سی ہے، لیکن اس سادگی میں بھی گویا ساتوں ہی رنگ کِھلےکِھلے معلوم ہورہے ہیں۔