• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ: پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت

درخواست گزار کا موقف ہے کہ یہ معاملہ 2018 سے زیر التوا ہے حساس ڈیٹا فروخت کیا جا رہا ہے۔
درخواست گزار کا موقف ہے کہ یہ معاملہ 2018 سے زیر التوا ہے حساس ڈیٹا فروخت کیا جا رہا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے ساڑھے 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے۔

سندھ ہائیکورٹ میں ساڑھے 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے؟ انفرادی طور پر کیس کیسے دائر کیا جاسکتا یے؟

عدالت نے سماعت چھ ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ یہ معاملہ 2018 سے زیر التوا ہے حساس ڈیٹا فروخت کیا جا رہا ہے یہ ڈیٹا ڈارک ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا ہے، حساس ڈیٹا 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ موبائل صارفین کا شناختی کارڈ نمبرز، مکمل ایڈریس فون نمبر و دیگر ڈیٹا شامل ہے، متعلقہ حکام کو حساس ڈیٹا فروخت کرنے سے روکا جائے، پاکستان میں نیشنل سائبر پالیسی ہی موجود نہیں ہے، پاکستان میں ڈیٹا چوری کے مزید چار واقعات ہوچکے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید