وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف ابھی تحریک عدم اعتماد نہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک، چوہدری پرویز الہٰی کو بطور وزیرِ اعلیٰ رکھنے کے حق میں نہیں ہیں۔
اجلاس میں سعد رفیق، احسن اقبال، رانا ثناء اللّٰہ، سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ شریک تھے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم نے مشاورت کے بعد ہدایت دی تو وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک اعتماد پیش ہو گی۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف سے مشیر سیاحت و کھیل عون چوہدری نے ملاقات کی تھی۔
عون چوہدری نے وزیرِ اعظم کو جہانگیر ترین کا خصوصی پیغام پہنچایا تھا۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبر پختون خوا اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا تھا۔
لاہور میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور خیبر پختون خوا کے وزیرِ اعلیٰ محمود خان کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ہم دو اسمبلیاں قربان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے جمعے کو دونوں اسمبلیاں توڑ دیں گے، قومی اسمبلی میں اسپیکر کے سامنے جا کر کہيں گے کہ استعفے قبول کرو۔