• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز الہٰی رات 12بجے کے بعد وزیر اعلیٰ رہیں گے یا نہیں؟

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے گورنر کے اجلاس بلانے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے گورنر کے اجلاس بلانے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

چوہدری پرویز الہٰی آج رات 12 بجے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب رہیں گے یا نہیں؟ گورنر بلیغ الرحمان کیا قدم اٹھائیں گے؟ اس حوالے سے سب کی نظریں گورنر ہاؤس پر لگی ہیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کی جانب سے اجلاس بلانے کی ہدایت کے باوجود اجلاس نہیں بلایا۔

ن لیگ کا کہنا ہے کہ آج کی تاریخ میں اگر پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو انہیں بطور وزیر اعلیٰ ڈی نوٹیفائی کردیا جائے گا، اگر ڈی نوٹیفائی ہونے پر پرویز الہٰی نے چارج نہ چھوڑا تو گورنر کے پاس آرٹیکل 245 کے تحت فوج اور رینجرز بلانے کا آپشن موجود ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے گورنر کے اجلاس بلانے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے صدر مملکت کو خط لکھ دیا کہ گورنر پنجاب مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں، انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔

دوسری جانب اگر پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ نہ رہے تو پنجاب کی پگ کس کے سر سجے گی؟ اس حوالے سے  آصف زرداری نے اپنا وزن حمزہ شہباز کے پلڑے میں ڈال دیا۔

واضح رہے کہ حمزہ کا نام تک مجوزہ ناموں میں نہیں تھا، تاہم آصف زرداری نے کہا کہ ان کیلئے حمزہ شہباز اور بلاول بھٹو زرداری میں کوئی فرق نہیں۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز ان کیلئے بلاول بھٹو زرداری سے کم نہیں، ن لیگ کے ارکان زیادہ ہیں، پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ مسلم لیگ ن کا حق ہے ۔

 اس سے پہلے جو نام وزارتِ اعلی کیلئے سامنے آئے، ان میں پیپلز پارٹی کے حسن مرتضیٰ، علی حیدر گیلانی اور عثمان محمود جبکہ ن لیگ سے ملک احمد خان اور اویس لغاری دوڑ شامل تھے۔

تمام فیصلوں کا اختیار پرویز الہٰی کو دے دیا

مسلم لیگ (ق) کی پارلیمانی پارٹی نے تمام فیصلوں کا اختیار پرویز الہٰی کو دے دیا۔

مسلم لیگ (ق) کی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا چوہدری پرویز الہٰی کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران ق لیگ کے تمام 10 ارکان اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب پر اعتماد کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ساتھ دل و جان سے ہیں اور ساتھ دیتے رہیں گے۔

ق لیگ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی صورت میں وزیر اعلیٰ، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کو ووٹ دیں گے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پرویز الہٰی کی قیادت میں ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی متحد اور یک جان ہے۔

قومی خبریں سے مزید