• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیبلشمنٹ سے اس وقت کوئی رابطہ نہیں، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے اس وقت کوئی رابطہ نہیں، جنرل (ر) باجوہ سے رابطہ رہتا تھا، انہوں نے سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر رکھا تھا۔

 لاہور میں سنیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے، قانون کی حکمرانی میں وہی کردار ادا کر سکتی ہے، اسٹیبلشمنٹ میں اوپر بیٹھا شخص ہی سب کچھ ہوتا ہے۔

 عمران خان نے کہا کہ حکومت انتخابات 2023 سے آگے لے کر جانا چاہتی ہے، معاشی صورت حال میں انتخابات کو آگے لے کر جانا ممکن نہیں، معیشت کی یہی صورت حال رہی تو فروری مارچ تک ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے بند گلی میں دھکیلنے کا مطلب ملک کو بند گلی میں دھکیلنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے شہباز شریف کو جیل میں فون کرکے مزاج پرسی کی تھی، میں نے جنرل باجوہ سے پوچھا تھا یہ آپ کیا کر رہے ہیں، اگر شہباز شریف کی مزاج پرسی کرنی ہے تو جیلوں میں قید باقی لوگوں کا کیا قصور ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا  کہ میرے خوف کے باعث نواز شریف اور زرداری انتخابات سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید