پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ بیرونی ایجنڈے کے لیے عمران خان ملک کو غرق کرنا چاہتے ہیں، توشہ خانہ سے توپ خانے تک کوئی چیز محفوظ نہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو اسمبلی تحلیل کرنا چاہ رہے ہیں انہیں پیسہ دے کر ملک کا اور بیڑہ غرق کر دیں، خیبر پختون خوا اور پنجاب میں لوگوں کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ دونوں صوبائی حکومتوں کے سرکاری وسائل عمران خان پر خرچ ہو رہے ہیں۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ اے پی سی کا اعلامیہ قومی سلامتی کمیٹی کو بھیجیں گے، آپ کو اندازہ نہیں کہ ان لوگوں نے ملک کا کیا حشر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کشتی ڈبونے کی بات ہو رہی ہے، عمران خان ملک کو ڈبونے کے لیے دوبارہ اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ مخالفین حکومت کی راہ میں رکاوٹیاں پیدا کر رہے ہیں، اتحادی حکومت کی کاوشوں سے ملک ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی سطح پر معاشی حالات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی ترقی ناممکن ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کےحوالے سے کوئی تجویز زیرِ غور نہیں ہے، عوام باشعور ہیں، پی ٹی آئی حکومت کی حقیقت جان چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابقہ حکومت نے سی پیک کے منصوبوں پر کوئی پیش رفت نہیں کی۔