لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو اور لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کو طویل عرصے بعد مستقل وائس چانسلر مل گیا ہے.
اس حوالے سے پیر کو محکمہ بورڈز و جامعات کے سکریٹری مرید راہموں نے پروفیسر اکرام الدین اجن کی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو اور پروفیسر نصرت شاہ کی بطور لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی تقرری کا نوٹیفکشن جاری کر دیا ہے۔
ان دونوں جامعات کے لیے تلاش کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تین تین نام ارسال کئے تھے، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں ڈاکٹر اکرام الدین اجن کا پہلا نمبر تھا جب کہ لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کے لیے پروفیسر نصرت شاہ کا دوسرا نمبر تھا۔
دونوں جامعات میں وی سیز کی تقرری چار برس کے لیے کی گئی ہے۔ پروفیسر اکرام الدین اجن گزشتہ ڈیڑھ سال سے قائم مقام وی سی کے طور پر کام کر رہے تھے۔
تاہم ابھی 7 جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری کا عمل باقی ہے، جس میں سب سے زیادہ مسئلہ لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کا تھا جو ایک سیاسی معاملہ بن چکا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ نے جونیئر پروفیسر حاکم ابڑو کا بطور قائم مقام وائس چانسلر نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا تھا، جب کہ حکومت نے وہاں کے تین سینئر ترین پروفیسرز کو وائس چانسلر مقرر نہیں کیا۔
جس کی وجہ سے گزشتہ تین ماہ سے لاڑکانہ یونیورسٹی بغیر قائم مقام وی سی کے کام کر رہی تھی اور وہاں رجسٹرار رؤف خاصخیلی خاموشی سے معاملات چلا رہے تھے۔
اس دوران جعلی تقرریاں بھی ہوئیں اور زائد بلنگ بھی وصول کیے گئے، صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر ہٹائے گئے جونیئر پروفیسر اور قائم مقام مقام وائس چانسلر حاکم علی ابڑو کا نام درج رہا اور رجسٹرار رؤف خاصخیلی نے اسے نہیں ہٹایا تھا۔