• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان پر حملہ، زیرِ حراست 2 بھائیوں کی رہائی کی درخواست، ویڈیو DPO کو دینے کا حکم

لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کے کیس میں 2 بھائیوں کو حراست میں لینے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران ویڈیو ریکارڈ ڈی پی او کو دینے کی ہدایت کر دی۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے دونوں بھائیوں کی والدہ ارشاد بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔

وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کے معاونِ خصوصی عطاء اللّٰہ تارڑ سمیت لیگی وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے درخواست گزار کو ویڈیو ریکارڈ ڈی پی او کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ڈی پی او کو ہدایت کی کہ ویڈیوز کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ مرتب کریں۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تفتیش کے لیے 2 بھائیوں مدثر اور احسن کو شک کی بنیاد پر غیر قانونی طور غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے۔

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ پولیس نے تاحال دونوں کی گرفتاری ظاہر نہیں کی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت دونوں بھائیوں کی بازیابی کا حکم جاری کرے۔

عمران خان پر قاتلانہ حملہ

واضح رہے کہ 3 نومبر کو لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید