پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے اعتماد کے ووٹ پر ن لیگ کی حکمت عملی کیسے ناکام ہوئی؟ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کے سلسلے میں ن لیگ کی قیادت نے پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی پر بھروسہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی قیادت کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے 12 ارکان غیر حاضر ہوں گے، پی ٹی آئی کے 5 ارکان غیر حاضر رہے، 3 پہلے ہی پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو ووٹنگ سے ایک گھنٹہ پہلے پتا چل گیا تھا کہ ہار ہوگئی، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں رانا ثناءاللّٰہ نے خدشے کا اظہار کیا تھا، رانا مشہود غصے میں یہ کہہ کر ایوان سے چلے گئے کہ گیلری والوں سے پوچھیں، ووٹنگ سے پہلے رانا مشہود طبیعت خراب ہونے کا بتا کر گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو علم ہو چکا تھا کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے 185 ارکان موجود ہیں، ن لیگ کی قیادت نے گورنر کو اپنی پالیسی سے آگاہ کردیا تھا، گورنر پنجاب کے وکیل نے عدالت میں پرویز الہٰی کے 186 ووٹ لینے کا کنفرم کیا۔
گورنر پنجاب نے ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا۔