سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسمبلی اسمبلی کھیلنے سے سیاست درست نہیں ہو گی، 2018ء کا الیکشن چوری ہوا، یہی افراد تھے، آج انہیں اسمبلی تحلیل کرنی پڑی۔
کراچی میں احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، میں نیب ترامیم کا سہارا نہیں لینا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ نیب کرپشن کا جواب دینے سے قاصر ہے، نیب کی ذمے داری ہے جو سیاسی دباؤ میں ریفرنس بنایا وہ خود ختم کرائے، سمجھ نہیں آ رہا نیب کیوں ریفرنس ختم کرنے سے قاصر ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آج نیب خود کہتا ہے کہ کرپشن کا کوئی الزام نہیں، اختیارات کا غیر قانونی استعمال کا الزام ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کئی مہینوں سے ترامیم پر غور کر رہا ہے، ان معاملات سےجو لوگوں کی زندگیوں پر اثرات ہوئے کیا سپریم کورٹ کو علم ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم دوسرے ملک سیر کرنے نہیں جاتے، ملک کے مفاد کے لیے جاتے ہیں، چار سال کی غفلت 9 ماہ میں ختم نہیں ہو سکتی، جہاں کابینہ اور افسران کے فیصلوں کو غلط کہا جائے وہاں ملک کیسے چلے گا؟
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک دن میں معجزہ نہیں ہو سکتا، نیب کو ختم نہ کیا گیا تو افسران فیصلے نہیں کریں گے، سیاسی استحکام ذمے داری سے آتا ہے، جن کو عوام نے منتخب کیا وہ عوام کو جواب دیں گے۔
اس سے قبل کراچی کی احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی و دیگر پیش ہوئے۔
ریفرنس کے شریک ملزم سابق ایم ڈی پی ایس او کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل عمران الحق نے کہا کہ نیب قانون میں ترمیم کے بعد ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
ریفرنس منتقل کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت 8 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔