پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری اور ان پر قائم مقدمے کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کا مؤقف سامنے آیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کو فرائضِ منصبی سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئینی ادارے کی درخواست پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر فواد چوہدری کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہوا۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ فواد چوہدری نے ممبران الیکشن کمیشن کو بھی فرائضِ منصبی سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شر انگیزی پیدا کرنے کی کوشش کی۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے۔
فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ گزشتہ رات تھانہ کوہسار میں سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی درخواست پر درج کیا گیا۔
درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہو گئی ہے، جو لوگ نگراں حکومت میں لگ رہے ہیں ان کا سزا ہونے تک پیچھا کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت میں شامل لوگوں کو ان کے گھروں تک چھوڑ کر آئیں گے۔
ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن، اس کے ممبران اور ان کے خاندانوں کو وارن کرتے ہیں۔
گرفتار پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو اسلام آباد منتقل کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اسلام آباد پولیس عدالت سے فواد چوہدری کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کرے گی۔