وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما عطا تارڑ نے فواد چوہدری کی بازیابی کی درخواست پر آئی جی پنجاب کی طلبی پر سخت ردعمل دیا ہے۔
عابد شیر علی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں عطا تارڑ نے کہا کہ فواد چوہدری نے جرم کیا ہے، الیکشن کمیشن کو دھمکانا کوئی عام بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی اس قسم کی گفتگو پر 6 ماہ قید میں رہے، لاہور ہائیکورٹ کے جج سے التجا ہے کہ انصاف کا نظام دہرا نہیں ہو سکتا۔
ن لیگی رہنما نے استفسار کیا کہ کونسی قیامت آگئی ہے جو 2 آئی جیز کو طلب کرلیا گیا ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ مقدمہ درج ہوتے ہی خارج ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن سے آئی درخواست پر قانون کے مطابق پرچہ کاٹا گیا، کوئی امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے، فواد چوہدری کو غیرمشروط معافی مانگنا ہوگی۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ فواد چوہدری کی الیکشن کمیشن کو دھمکیاں کوئی عام بات نہیں، ان کی عادتیں بگڑی ہوئی ہیں، یہ اپنے دور میں بے گناہ لوگوں کو جیل میں ڈالتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو کس نے اجازت دی کہ ریاستی اداروں کو دھمکی لگائے اور کوئی پوچھنے والا نہ ہو۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ فواد چوہدری کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے، انہوں نے سنگین جرم کیا، جوابدہ ہونا ہوگا، ہم بھی 4 سال جیلوں میں رہے۔
ایک وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا، دوسرے وزیراعظم کو بیٹی چھپانے پر گھر بھیجنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کی تعیناتی پر غم و غصہ ہے تو اپوزیشن لیڈر سے مشورہ کرلیتے، یہ تعیناتی اسی طرح ہوئی جس طرح 2018 میں حسن عسکری تعینات ہوئے تھے۔