پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، توقع ہے فواد چوہدری کو انصاف ملے گا۔
زمان پارک لاہور میں ہونے والے کور کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے اسد عمر و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پارٹی اجلاس میں پاکستان کی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اس دوران 4 قراردادیں پیش کی گئیں۔
پی ٹی آئی وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ فواد چوہدری پر جعلی مقدمے کی پارٹی قیادت نے شدید مذمت کی ہے اور توقع ظاہر کی کہ سابق وفاقی وزیر کو انصاف ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک ہی مقدمے میں 3 بار جسمانی ریمانڈ کی کوئی مثال نہیں ہے، فواد چوہدری کے ساتھ ہونے والے سلوک کو سب دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعجب ہوا دو حضرات جو فواد چوہدری کے نقاد تھے وہ بھی آج فواد کے ساتھ ہیں، سب سمجھ رہے ہیں کہ ناروا سلوک بڑھتا جا رہا ہے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ ہمارا اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطہ نہیں، صدر مملکت نے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی جو کار آمد ثابت نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کا ایک آئینی رول ہے، وہ اسے نبھانے کی کوشش کر رہے ہیں، صدر عارف علوی نے برج کا کردار ادا کیا مگر اس پر زیادہ پیشرفت نہیں ہوسکی۔