• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے 4 یونٹس سیل

دوران کارروائی شیخ رشید موجود نہ تھے، کارروائی پر کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی گئی۔
دوران کارروائی شیخ رشید موجود نہ تھے، کارروائی پر کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی گئی۔

متروکہ وقف املاک راولپنڈی نے سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے 4 یونٹس سمیت سات اراضی یونٹس سیل کردیے۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ لال حویلی پہنچ کر کارروائی کی، دوران کارروائی شیخ رشید موجود نہ تھے، کارروائی پر کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی گئی۔

لال حویلی کے خلاف کارروائی کے دوران ایف آئی اے سے بھی مدد طلب کی گئی۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک کا کہنا ہے کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی لال حویلی سمیت وقف املاک کی 7 اراضی یونٹس پر غیرقانونی قابض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متعدد نوٹسز کے باوجود شیخ رشید اراضی کے مستند دستاویز پیش نہیں کرسکے۔

واضح رہے کہ متروکہ وقف املاک کی کارروائی رکوانے کے لیے شیخ رشید کی حکم امتناع کی درخواست عدالت خارج کرچکی ہے۔

شیخ رشید نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ لال حویلی اور ملحقہ اراضی کا کیس زیر سماعت ہے اس لئے لال حویلی سے بے دخلی کا نوٹس اور کارروائی غیر قانونی ہے۔

لال حویلی کے کون کون سے حصّے سیل کیے گئے ہیں؟ 

لال حویلی اور اس سے منسلک پراپرٹی کے 7 یونٹس سیل کیے گئے ہیں، لال حویلی شیخ رشید کےقبضے میں ہے جس کا رقبہ 6 مرلہ ہے۔

لال حویلی کے گراؤنڈ فلور پر چار دکانیں ہیں جن کو سیل کیا گیا ہے۔

لال حویلی کے گراؤنڈ فلور پر بنی 2 دکانوں پرشیخ رشید نے آفس بنارکھا تھا جن کوسیل کیا گیا۔

حویلی کے گراؤنڈ فلور پر دو دکانیں کسی دوسرے شخص کے قبضے میں تھیں جن کو بھی سیل کیا گیا۔

لال حویلی کے اندر رہائشی حصے کو سیل نہیں کیا گیا۔

لال حویلی سے منسلک سیل کی گئی دوسری پراپرٹی شیخ رشید کے بھائی شیخ صدیق کے قبضےمیں تھی۔

شیخ صدیق کے قبضےمیں پراپرٹی 3 مرلوں پرمشتمل تھی۔

قومی خبریں سے مزید