سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اسحاق ڈار کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ اپنی معاشیات کے اعداد و شمار کو درست کریں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں شوکت ترین نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کی پرچیز پاور بنیاد پر جی ڈی پی کی 24ویں پوزیشن تھی۔
انہوں نے کہا کہ 2022ء میں پاکستان کی پرچیز پاور بنیاد پر جی ڈی پی 23 ویں نمبر پر آ گئی تھی، یہ کورونا وباء کے باوجود ایک بہتر اعشاریہ ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہم نے پاکستان کی رینکنگ کو بہتر کیا، اسحاق ڈار نے47ویں نمبر کا حوالہ دیا وہ دراصل 42 واں ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اسحاق ڈار حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی اپنی پرانی عادت کو استعمال نہ کریں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لوگوں کو غلط معلومات دینے کی وجہ سے پاکستان کو ماضی میں آئی ایم ایف نے جرمانہ کیا، کیا اسحاق ڈار نے واقعی سوچا کہ اس سے بچ جائیں گے؟
واضح رہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمران کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ عمران خان کی جانب سے کیا گیا ٹوئٹ غیر ذمے دارانہ ہے، ان کا مقصد پاکستان کی سیکیورٹی صورت حال اور سیاسی ماحول خراب کرنا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ خودپرست عمران خان وزیرِ اعظم کے عہدے سے آئینی طور پر ہٹائے جانے کے بعد سے غضبناک ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان نے پاکستان کی بڑی معیشت کو 24 سے 47 نمبر تک تنزلی دی، 24 سے47ویں نمبر پر آنے والی معیشت کی تباہی بری گورننس، نااہلی، بےمثال قرضوں کا ثبوت ہے۔