مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نیب کو سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے استعمال کریں گے تو قیمت عوام ادا کریں گے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں مسلم لیگ میں ہوں کہیں نہیں جا رہا، میاں صاحب علاج کرا کے آئیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ احتساب کا سرکس جاری ہے، اس وقت نیب کے احتساب کی ضرورت ہے، فواد حسن فواد کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، جس پر وہ 16 ماہ جیل میں رہے۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے احتساب کے 3 مشیر رکھے تھے، لیکن کہتے ہیں کہ میں نہیں کرتا تھا، مجھ سے جنرل باجوہ کراتے تھے، جنرل باجوہ کہتے ہیں کہ مجھے پتہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاوید اقبال سے لوگ ملتے ہیں تو وہ رو رو کر کہتے ہیں کہ میں بڑا مجبور تھا، حکومت بلیک میل کر کے یہ کام کراتی تھی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ جب تک نیب کو ختم نہیں کریں گے حکومت نہیں چلے گی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جاوید اقبال یہ بتائیں کہ ان سے کس نے مقدمات درج کروائے؟
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2 سال سے زائد جس عدالت میں کیس چل رہا تھا وہاں جج ہی تعینات نہیں تھا۔