امریکی فوج نے کانگریس کو بتایا ہے کہ چین کے پاس ہم سے زیادہ بین البراعظمی میزائل لانچرز ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق چین کے پاس زمین پر نصب اور موبائل (حرکت کرنے والے) لانچرز کی تعداد امریکا سے زیادہ ہے۔
امریکی فوج کی اسٹریٹجک کمانڈ کے کمانڈر جنرل انتھونی کاٹن نے یہ بات 26 جنوری کو بذریعہ خط کانگریس کو بتائی تھی۔
خط میں یہ نہیں کہا گیا کہ چین کے پاس زیادہ میزائل یا نیوکلیئر وارہیڈز ہیں لیکن میزائل لانچرز میں امریکا پیچھے رہ گیا ہے۔
یہ خط موصول ہونے کے بعد کانگریس آرمڈ سروسز کمیٹی کے ریپبلکن ارکان نے مشترکہ بیان دیا کہ امریکا کے جاگنے کا وقت آگیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ چین اپنی جوہری طاقت کو جدید تر بنا رہا ہے اور یہ عمل تیزی سے جاری ہے۔
ارکان نے کہا کہ ہمارے پاس وقت نہیں ہے کہ ہم روس اور چین دونوں کے مقابلے کیلئے اپنی نیوکلیئر فورس کے خدوخال ٹھیک کریں، اس کا یہ مطلب ہونا چاہیے کہ ہمارے پاس زیادہ تعداد ہو اور نئی صلاحیتیں ہوں۔
امریکی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ امریکا کے پاس ایک درجن سے زائد سب میرینز ایسی ہیں جن سے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لانچ کیے جاسکتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ امریکا کے پاس 5 ہزار سے زائد نیوکلیئر وار ہیڈز ہیں جبکہ چین نے حال ہی میں 400 کا ہندسہ عبور کیا ہے۔