وزیراعظم شہباز شریف نے شمسی اور ونڈ کے بجلی منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کی زیرِ صدارت قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں ونڈ اور شمسی توانائی کی موجودہ استعداد پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں تعطل کا شکار منصوبوں اور ان پر پیش رفت سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کی شمسی اور ونڈ کے بجلی منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ شمسی اور ونڈ توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے۔ قابل تجدید ذرائع سے کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے دور میں شروع کیے گئے توانائی منصوبوں کو مکمل نہیں کیا، گزشتہ حکومت کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کا خمیازہ 22 کروڑ عوام بھگت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے 10 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، شمسی توانائی کی بدولت مہنگے درآمدی ایندھن پر خرچ قیمتی زرِمبادلہ کی بچت ہوگی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ شمسی اور ونڈ توانائی کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کےلیے لائحہ عمل دیں۔ شمسی اور ونڈ توانائی کے منصوبوں کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔