• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیخلاف شہادتیں دوبارہ ریکارڈ کرنے کا حکم

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف شہادتیں دوبارہ ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت جسٹس اعظم خان نے کہا کہ میرٹ پر جائے بغیر ٹرائل کورٹ کو شہادتیں 3 دن میں دوبارہ ریکارڈ کرنے کی ہدایت کر رہے ہیں، سپریم کورٹ نے ہمیں درخواست پر جلد فیصلہ کرنے کا آرڈر کیا ہے۔

وکیل ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دونوں فریقین کو سن کر فیصلے کا کہا ہے۔ 

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کے سامنے تمام ریکارڈ موجود ہے، فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ کیا ہمیں ریکارڈ پیش کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے؟ 

جسٹس اعظم خان نے کہا کہ ٹرائل میں استثنیٰ اسی لیے ہوتا ہے کہ ٹرائل متاثر نہ ہو، ایمان مزاری عدالت میں موجود نہیں تھیں تو کیا پلیڈر موجود تھا؟

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کتنے وقت میں شہادتیں دوبارہ ریکارڈ کروا لیں گے؟ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ جو شہادت ریکارڈ ہوئی ہے وہ قانونی ہے۔

وکیل ریاست علی آزاد نے کہا کہ میرٹ پر سننا ہے تو ہمیں وقت دیں، فیصل صدیقی دلائل دیں گے، جس پر جسٹس اعظم خان نے کہا کہ ہم پھر کیس کل کے لیے رکھ رہے ہیں، فیصل صدیقی سے کہیں آجائیں، ہم میرٹ پر نہیں جا رہے، شہادتیں دوبارہ ریکارڈ کرنے کا آرڈر کر رہے ہیں۔

عدالت نے ہدایت کی کہ دونوں فریقین کی رضامندی سے شہادتیں دوبارہ ریکارڈ کی جائیں۔

قومی خبریں سے مزید