• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر جنرل، جج گھر جارہے ہیں تو اُن سے بھی ٹول ٹیکس چارج کیا جائے، نور عالم خان

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے بلاتفریق سب سے ٹول ٹیکس وصول کرنے کی ہدایت کردی۔

چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف ڈبلیو او کی عدم شرکت پر اظہار ناپسندیدگی کیا۔

اسلام آباد میں نور عالم خان کی زیر صدارت پی اے سی کا اجلاس ہوا جس کے ایجنڈے میں وزارت مواصلات سے متعلق سال 22-2021 کے آڈٹ اعتراضات شامل تھے۔

کمیٹی نے ڈی جی ایف ڈبلیو او کی عدم موجودگی پر آڈٹ اعتراضات کا جائزہ مؤخر کردیا۔

چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ ڈی جی ایف ڈبلیو او نہیں ہیں تو پھر تو مجھے میٹنگ ہی نہیں کرنی چاہیے، زیادہ تر آڈٹ پیراز اُن سے متعلق ہیں لیکن جنرل صاحب نہیں آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے یہاں نہ آنے سے متعلق ہمیں پہلے نہیں بتایا گیا، جب تک وہ نہیں آتے ہم ان آڈٹ اعتراضات کو مؤخر کرتے ہیں۔

دوران اجلاس پی اے سی نے بلاتفریق سب سے ٹول ٹیکس وصول کرنے کی ہدایت کردی، چیئرمین نور عالم نے کہا کہ کوئی بھی ہو سب سے ٹول ٹیکس چارج کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یونیفارم میں آفیشل ڈیوٹی پر جارہا ہے، اس سے ٹول ٹیکس وصول نہ کریں۔

نور عالم خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ایک جنرل اور جج بھی اپنے گھر جارہے ہیں تو اُن سے ٹول ٹیکس چارج کیا جائے۔

کمیٹی کے رکن رمیش کمار نے کہا کہ ہر چیز میں استثنیٰ ختم ہونا چاہیے۔

دوران اجلاس نور عالم خان نے استفسار کیا کہ ٹی وی پر دیکھ رہا تھا، لاہور اسلام آباد موٹروے ایک طرف سے بند کی ہوئی ہے۔

موٹر وے پولیس حکام نے اجلاس میں بتایا کہ موٹروے بند نہیں کی، ڈائیورژن دی تھی، اب کھول دی ہے۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ موٹروے بند نہ کیا کریں، جب بھی کوئی سیاسی لیڈر جاتا ہے تو روڈ بند کیاجاتا ہے، وی وی آئی پی کلچر ختم کریں، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

قومی خبریں سے مزید