پنجاب اور خیبر پختون خوا اسمبلی کے انتخابات سے متعلق از خود نوٹس کا فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل کا اختلافی نوٹ بھی پڑھ کر سنایا۔
جسٹس منصور اور جسٹس مندوخیل کے اختلافی نوٹ کے مطابق آرٹیکل 184/3 کے تحت یہ کیس قابلِ سماعت نہیں، عدالت کو اپنا 184/3 کا اختیار ایسے معاملات میں استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات پر لاہور ہائی کورٹ فیصلہ دے چکی ہے، سپریم کورٹ ہائی کورٹ میں زیرِ التواء معاملے پر از خود نوٹس نہیں لے سکتی، پشاور اور لاہور ہائی کورٹ نے 3 دن میں انتخابات کی درخواستیں نمٹائیں۔
جسٹس منصور اور جسٹس مندوخیل کے اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس اطہر من اللّٰہ کے نوٹس سے اتفاق کرتے ہیں، انتخابات پر از خود نوٹس کی درخواستیں مسترد کرتے ہیں۔
اختلافی نوٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر از خود نوٹس بھی نہیں بنتا تھا، 90 دن میں انتخابات کرانے کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔