چینی شہری اپنی تیمارداری نہ کرنے اور نمبر بلاک کرنے پر بیٹی کو عدالت لے گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کار حادثے کے بعد زینگ نامی شہری کی دیکھ بھال کیے جانے کی ضرورت تھی۔ اس کی بیٹی یونیورسٹی کی طالبہ تھی جس نے باپ کی تیمارداری سے انکار کیا۔
زینگ نے حادثے کے بعد بیٹی کو کال اور میسج کیے کہ وہ گھر آکر اس کی تیمارداری کرے لیکن بیٹی نے نمبر ہی بلاک کردیا۔
باپ نے بیٹی کے خلاف عدالت میں 1500 یوان کا ماہانہ خرچہ دینے کا مقدمہ دائر کیا۔
چینی سول کوڈ کا آرٹیکل 26 کہتا ہے کہ بالغ بچوں پر اپنے والدین کے تحفظ اور ان کی مدد کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
بیٹی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ تعلیم چھوڑ کر باپ کی تیمارداری نہیں کرسکتی، اس کے دو بھائی بھی ہیں، والد کو چاہیے کہ ان سے کہے، صرف مجھ پر دباؤ نہ ڈالے۔
عدالت نے دونوں طرف کا مؤقف سننے کے بعد کہا کہ یقیناً آرٹیکل 26 کے تحت والدین کی ذمہ داری بچوں کی ہے لیکن اس کیس میں بیٹی اب تک زیر تعلیم ہے اور والد کے اخراجات ادا نہیں کرسکتی۔
جج نے البتہ بیٹی سے کہا کہ وہ والد کے ساتھ حساسیت سے پیش آئے، اس طرح کے اس کی تعلیم متاثر نہ ہو۔