پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے، ملک کی بہتری کیلئے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہیں، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو وہ کیا کریں؟ ایسا لگتا ہے آرمی چیف انہیں اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔
لاہور زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کوئی یہ سمجھتا ہے کہ گھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہو سکتا، چیلنج کرتا ہوں مجھ پر اور میری اہلیہ پر ایک بھی کرپشن کا کیس ثابت کر دیں، آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں، فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے؟ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے روس کی مخالفت میں تقریر کی، اس تقریر پر جنرل (ر) باجوہ کا کورٹ مارشل ہوناچاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الہٰی میرا ساتھ چھوڑ دیں، اب ہم نے پرویز الہٰی کے ساتھ وفا داری دکھانی ہے، میں کسی کے ساتھ بےوفائی نہیں کر سکتا، جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے، یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے، محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات 12 بجے کیا، خبر آئی تھی مجھے ایئر پورٹ سے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہی بار میں عام انتخابات ہوجائیں تو پیسے کی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، جیل میں ڈالنے سے اور ووٹ پڑتے ہیں، اوور سیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلیٰ پنجاب بنیں، پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ ابھی کرلیا تو قتل عام ہو جائے گا۔