• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنگنا رناوت کا نواز الدین کے خاموشی توڑنے پر خوشی کا اظہار

بالی ووڈ کوئین کنگنا رناوت نے نواز الدین صدیقی کے اپنی سابقہ اہلیہ سے متعلق خاموشی توڑنے پر خوشی کا اظہار کیا۔

اپنی سابقہ اہلیہ عالیہ کے الزامات پر نواز الدین کے بیان پر کنگنارناوت نے ردعمل دیا اور کہا کہ خاموشی ہمیشہ ہمیں سکون فراہم نہیں کرتی۔

بالی ووڈ کوئین کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب نواز الدین نے اپنی سابقہ اہلیہ کے الزامات پر لب کشائی کی۔

آج اپنے انسٹاگرام پر نواز الدین نے اپنا بیان جاری کیا، جس پر کنگنا رناوت نے جواب دیا کہ یہ بہت ضروری تھا، خاموشی ہمیشہ ہمیں سکون فراہم نہیں کرتی، میں اس بیان کے اجراء پر خوشی ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ کنگنا رناوت نے نواز الدین کی حمایت کی ہے، پچھلے مہینے اداکار کی اپنے ہی گھر کے گیٹ پر زبانی جھگڑے کی ویڈیو پر بھی اداکارہ نے ردعمل دیا تھا۔

عالیہ نے اپنے شوہر کے جھگڑے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی، جس پر کنگنا رناوت نے کہا تھا کہ ’یہ دیکھ کر دکھ ہو رہا ہے کہ نواز الدین اپنے گھر کے باہر بے عزت کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز الدین نے اپنا سب کچھ خاندان کو دے دیا، وہ تو کئی برس سے کرائے پر رہ رہے ہیں، فلم ’ٹیکو ویڈ شیرو‘ کی شوٹنگ پر بھی رکشے میں آتے تھے۔

بالی ووڈ کوئین نے مزید کہا تھا کہ نواز الدین جس بنگلے کے باہر بے عزت ہو رہے ہیں ،یہ چند برس پہلے ہی بنوایا تھا۔

کنگنا رناوت نے کہا کہ میں اداکار کی اہلیہ سے کبھی نہیں ملی، لیکن جس طرح بنگلے پر قبضہ کیا گیا اور نواز الدین کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی،وہ سڑک پر کھڑا ہے اور اُس کی ویڈیو بنا ئی جارہی ہے، یہ سراسر بدمعاشی ہے۔

نواز الدین نے انسٹا پوسٹ پر لکھا کہ میری خاموشی کی وجہ سے مجھے ہر جگہ برا آدمی کہا جارہا ہے،خاموشی سے یہ سارا تماشا اس لیے برداشت کیا کہ میرے بچے ابھی پڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیوز اور یکطرفہ موقف کی بنیاد پر سوشل میڈیا، پریس اور بہت سے لوگوں میری کردار کشی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

اداکار نے کہا کہ میں چند حقائق بیان کرنا چاہتا ہوں، میری اور عالیہ کی کئی برس پہلے طلاق ہوچکی ہے، ہم اکٹھے نہیں رہتے، صرف بچوں کےلیے ہم نے سمجھوتہ کر رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ اہلیہ کو صرف پیسوں کی طلب ہے، یہی مجھ پر اور میری والدہ پر مقدمات کی وجہ ہے، عالیہ ماضی میں بھی یہی کچھ کرتی رہی ہے، مطالبہ پورا ہونے پر کیس واپس لیے جاتے رہے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید