بالی ووڈ کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی جوکہ پچھلے کچھ عرصے سے اہلیہ اور ملازمہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی وجہ سے بھارتی میڈیا کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، اب ایک نئے تنازع میں پھنس گئے ہیں۔
نواز الدین صدیقی کے بھائی شمس نواز صدیقی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک آڈیو کلپ شیئر کیا ہے۔
اُنہوں نے آڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے یہ ویڈیو ہولی کے تحفے کے طور پر ملی ہے۔
اُنہوں نے اپنے بھائی پر الزام لگاتے ہوئے لکھا کہ نوازالدین صدیقی کے منیجر کے مطابق، ملازمین پر تشدد کرنا ان کا روز مرّہ کا معمول ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ کے آخر میں لکھا کہ میں اس واقعے کی مکمل ویڈیو بھی شیئر کروں گا۔
شمس نواز صدیقی کی جانب سے شیئر کی گئی آڈیو میں دو لوگوں کو آپس میں بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔
فون کال پر منیجر نوازالدین صدیقی سے پوچھا جاتا ہے کہ ’کیا آج اداکار نے اپنے ملازم کو پھر سے مارا ہے؟‘
منیجر نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اداکار نے اپنے ملازم کو فلم کی شوٹنگ کے روز صبح کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ایسا دوسری بار ہوا ہے۔
واضح رہے کہ نوازالدین صدیقی کی سابقہ اہلیہ، عالیہ صدیقی نے دعویٰ کیا کہ اداکار نے اُنہیں بچوں سمیت گھر سے باہر نکال دیا ہے۔
عالیہ صدیقی نے اداکار اور ان کے خاندان کے خلاف مختلف کیس بھی دائر کروائے ہیں۔
اداکار نے اہلیہ عالیہ صدیقی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر اپنے ردِعمل میں کہا کہ میں اور عالیہ کئی برسوں سے ایک ساتھ نہیں ہیں، ہم پہلے ہی طلاق لے چکے ہیں صرف اپنے بچوں کی خاطر ایک دوسرے سے سمجھوتا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے بچوں کو گزشتہ 45 دنوں سے یرغمال بنایا ہوا ہے، جس کی وجہ سے وہ دبئی میں اپنےاسکول نہیں جا پا رہے تعلیم سے محروم ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ عالیہ کو دبئی جانے سے قبل 4-5 لاکھ ماہانہ اور دبئی جانے کے بعد 10 لاکھ ماہانہ اخراجات کی مد میں ادا کئے جا رہے تھے۔ بچوں کی اسکول کی فیس، میڈیکل اور سفری اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔
نوازالدین صدیقی نے کہا کہ سابقہ اہلیہ، عالیہ صدیقی نے مجھ سے پیسے لینے کے لیے یہاں آنے سے 4 ماہ قبل ہی بچوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔