• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین جنرلوں نے ایک میٹنگ میں وزیراعظم بننے کی آفر کی، شہباز شریف کا انکشاف


وزیراعظم شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل فیض حمید اور جنرل نوید مختار کی موجودگی میں مجھے آفر کی۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں میزبان حامد کے ساتھ گفتگو میں شہباز شریف نے جولائی 2018ء کے الیکشن سے پہلے اور بعد کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ جولائی 2018ء کے الیکشن سے کچھ ہفتے پہلے جنرل قمر جاوید باجوہ، جنرل فیض حمید اور جنرل نوید مختار نے ایک میٹنگ میں وزیراعظم بننے کی آفر کی تھی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ تینوں جنرلوں نے مجھے سے ڈیل کرنے کی کوشش کی تھی مگر میں نے انکار کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے انکار کرتے وقت کہا کہ نواز شریف میرے بڑے بھائی ہیں، میں اپنے بھائی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر وزیراعظم نہیں بن سکتا۔

اس پر پروگرام کے میزبان حامد میر نے پوچھا کہ اگر آپ انکار نہ کرتے تو عمران خان وزیراعظم نہیں بن سکتے تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے جواب ہاں میں دیا اور کہا کہ اگر میں انکار نہ کرتا تو عمران خان وزیراعظم نہیں بن سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں مشترکہ مفادات کونسل میں فیصلہ ہوا تھا کہ نئی مردم شماری پر الیکشن ہوں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مردم شماری کےلیے اربوں روپے فنڈز وفاقی حکومت نے دیے، پوچھتا ہوں کیا مردم شماری انتخابی عمل کا حصہ نہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، کونسی سیاسی جماعت الیکشن سے کترائے گی، وہ تو پھر اپنا بوریا بستر گول کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف سے مشاورت کے بعد پوری طرح الیکشن کی تیاری کررہے ہیں، ہم نے اعلان کر رکھا ہے کہ آج بھی ٹکٹ کےلیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کا صدر میں ہوں، ہم نے اعلان کیا کہ وقت کم ہے فوری الیکشن کی تیاری کریں، چند دنوں میں ہم امیدواروں کو ٹکٹ دے دیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ یوکرین میں جنگ شروع ہوئی، غذائی اشیا کی دنیا میں قلت ہوئی، ملک میں سیلاب نے تباہی مچائی۔

قومی خبریں سے مزید