• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹا نے 10 ہزار ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا

علامتی فوٹو
علامتی فوٹو

معاشی صورتحال کے پیش نظر نامور ٹیکنالوجیکل کمپنی میٹا نے دوسرے مرحلے میں مزید 10 ہزار ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا۔ 

فیس بک میٹا کی ہی ایک کمپنی ہے، ملازمین کو فارغ کرنے کی خبر سامنے آنے کے بعد اس کے شیئرز میں 6 فیصد اضافہ ہوگیا۔ 

اسٹاف کے لیے اپنے پیغام میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ اب ہمیں اپنے آپ کو اس امکان کےلیے تیار کرلینا چاہیے کہ نئی معاشی حقیقت کئی سال جاری رہے گی۔‘ 

خیال رہے کہ امریکا میں شرح سود میں اضافے کے ساتھ ہی کساد بازادی کی پریشان کن صورتحال سامنے آئی جس کے بعد چوٹی کی امریکی کمپنیوں میں بڑی تعداد میں ملازمین کی چھانٹی کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ 

ملازمین کو فارغ کرنے والوں میں بڑے بینکوں سے لے کر بڑی ٹیکنالوجیکل کمپنیاں ایمازون اور مائیکروسافٹ بھی شامل ہے۔ 

دوسری جانب میٹا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک زکربرگ نے اپنے ملازمین کو اس بات کا یقین دلایا کہ 2023 کارکردگی کا سال ہوگا۔ 

مارک زکربرگ نے کہا کہ میٹا انتظامی امور کی مختلف سطحوں کو ختم کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم تیزی سے نفری بڑھانے کی امید نہیں رکھتے، یہ زیادہ اچھا ہے کہ ہم اپنے ہر منیجر کی صلاحیت کو بروئے کار لائیں اور زیادہ سے زیادہ انتظامی سطحوں کو ختم کردیں۔ 

خیال رہے کہ میٹا نے گزشتہ برس پہلے مرحلے میں 11 ہزار افراد کو نوکری سے فارغ کیا تھا۔

خاص رپورٹ سے مزید