پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا یہ انکشاف پوری پاکستانی قوم کیلئے نہایت دل خوش کن ہے کہ حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں سیزن نے ڈیجیٹل ریٹنگ میں انڈین پریمیئر لیگ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پی ایس ایل نے اس سیزن میں 150 کی ڈیجیٹل ریٹنگ حاصل کی جبکہ آئی پی ایل کی ریٹنگ 130سے آگے نہیں بڑھ سکی۔ نجم سیٹھی نے قوم کو یہ اچھی خبر بھی سنائی کہ ہمیں لیگ کے کچھ میچ امریکہ میں کرانے کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور ہم اس آپشن پر عملدرآمد کی کوشش کریں گے۔ کراچی اور لاہور میں کھلاڑیوں اور مہمانوں کیلئے اسٹیڈیم کے قریب فائیو اسٹار ہوٹلوں کی تعمیر کیلئے صوبائی حکومتوں سے بات چیت جاری ہونے کا انکشاف بھی انہوں نے نیوز کانفرنس میں کیا جس سے واضح ہے کہ کھیل کے میدان میں ہونے والی یہ سرگرمی صرف کھیل تک محدود نہیں بلکہ معیشت سے بھی اس کا گہرا تعلق ہے ۔اس حوالے سے پی ایس ایل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کرکٹ میچوں نے سیاحت، ہوٹل انڈسٹری، ایئر لائنز اور سڑک پر سفر کرنے والے کاروبار کے فروغ میں مدد کی ہے، ہم نے وفاقی حکومت کو ٹیکس کی مد میں 70 کروڑ روپے، سیلز ٹیکس کی مد میں 50 کروڑ روپے اور صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 50 کروڑ روپے ادا کیے ہیں۔پی ایس ایل میں تین بیٹنگ کمپنیوں کو اسپانسر کرنے والی ٹیموں کے متنازع معاملے پر نجم سیٹھی نے واضح کیا کہ ان کی سربراہی سے پہلے ہونے والے ان معاہدوں پر نظرثانی کی جائے گی اور پی سی بی قومی روایات، مذہب اور ثقافت کے خلاف کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا۔پی ایس ایل کی یہ شاندار کارکردگی اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم بہترین صلاحیتوں سے مالا مال ہے اور ہوشمند، لائق و انتھک قیادت میسر آئے تو ہر شعبہ زندگی میں ترقی کی راہیں کشادہ ہوسکتی ہیں۔