سابق وزیرِ داخلہ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ میرے 2 فون نامعلوم افراد رات کو میرے گھر پر چھوڑ گئے، میرے 3 فون ابھی تک ان کے پاس ہیں۔
اسلام آباد کچہری میں سابق وزیرِ داخلہ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کریک ڈاؤن کرنے جا رہے ہیں، عمران خان کی سیاست اور پارٹی کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن ناکام ہوں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ جو بھی رائے عامہ کا احترام نہیں کرتا نقصان اٹھاتا ہے، میں سب سے کہوں گا کہ عقل سے کام لیں، ملک کی معاشی اور اقتصادی کشتی ڈوب رہی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اس وقت لوگ صرف شفاف انتخابات چاہتے ہیں، یہ تحریکِ انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے جا رہے ہیں، ممکن ہے کہ یہ تحریکِ انصاف پر پابندی لگانے کی خواہش رکھتے ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی گرفتاری تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن یہ اس کو مارنا چاہتے ہیں، ان کے پاس نہ امیدوار ہیں نہ پولنگ ایجنٹ ہیں، نہ الیکشن کی تیاری ہے،صرف فراری ہے۔
سابق وزیرِ داخلہ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ انتخابات کے لیے صرف عمران خان تیار ہے، میں آخری دم تک عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف متنازع بیان کے کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید پر آج بھی فردِ جرم عائد نہیں کی۔
سماعت کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے سوال کیا کہ کیا شیخ رشید کے خلاف مقدمے کا چالان آ گیا ہے؟
پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ شیخ رشید کے خلاف مقدمے کا چالان عدالت میں جمع ہو چکا ہے۔
اس موقع پر شیخ رشید نے عدالت کو بتایا کہ میرے وکیل اس وقت سپریم کورٹ میں ہیں اس لیے آج عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میں نے مقدمے کو ختم کرنے سے متعلق درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شیخ رشید کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی۔
عدالت کی جانب سے شیخ رشید کے وکیل کی سپریم کورٹ کی مصروفیات کے باعث آج فردِ جرم عائد نہ ہو سکی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شیخ رشید پر فردِجرم کی نئی تاریخ 14 اپریل مقرر کر دی۔