سپریم کورٹ آف پاکستان نے غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کے خلاف اپیل خارج کر دی۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں بینچ نے سماعت کرتے ہوئے تبادلے کے خلاف اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کی۔
دورانِ سماعت غلام محمود ڈوگر کے وکیل عابد زبیری نے عدالت کو بتایا کہ تبادلے کے خلاف میں غلام محمود ڈوگر کی اپیل واپس لیتا ہو۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کے قیام کے بعد الیکشن کا شیڈول جاری ہو چکا ہے، آرٹیکل 218 کے تحت صاف و شفاف الیکشن کروانا ہماری ذمے داری ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ کے لیے بیورو کریسی میں تبادلے کرنا بھی الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، نگراں حکومت بھی الیکشن کمیشن کی منظوری سے کسی افسر کا تبادلہ کر سکتی ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن ٹرانسفر اور پوسٹنگ کا اختیار کب استعمال کرتا ہے؟
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ صاف شفاف الیکشن کے لیے تبادلوں کا اختیار الیکشن کمیشن استعمال کرتا ہے، ثابت ہو گیا کہ نگراں حکومت تبادلے الیکشن کمیشن کی اجازت سے کرتی ہے، الیکشن کمیشن خود بھی نگراں حکومت کو افسران کے تبادلوں کے احکامات دے سکتا ہے۔