پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہر قسم کی رکاوٹ کے باوجود عوام اتنی بڑی تعداد میں مینار پاکستان آئے، آج میں بتاؤں گا کہ کس طرح ملک کو اس دلدل سے نکالنا ہے۔
مینار پاکستان پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیا قوم مانے گی کہ عمران خان دہشتگرد ہے، میرے خلاف قتل، توہین مذہب، غداری کا کیس ہے۔ لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطلب یہ نہیں کہ عمران خان کے ہاتھ باندھ دو، میرے اوپر کیسز کی سینچری تو ہوگئی ہے اب ڈیڑھ سو پر جارہا ہوں، مجھ پر دہشت گردی کے 40 کیسز ہیں۔
عمران خان نے اسٹیج پر بنائے بلٹ پروف کیبن سے خطاب میں کہا کہ حقیقی آزادی تب آئے گی جب قانون کی بالادستی ہوگی، پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں لیکن قانون نہیں ہے، جس میں ملک قانون کی حکمرانی نہیں اس کی قسمت میں تباہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی، سازش کے تحت ہمارے ملک پر جرائم پیشہ کو مسلط کیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ جو آج طاقت میں ہیں ان کو ایک پیغام جانا چاہیے لوگوں کا جنون کنٹینرز نہیں روک سکتے، جلسہ فیل کرنے کے لیے خوف ہراس پھیلایا گیا۔
جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ باہر کے لوگوں کو ظلم کے سامنے کھڑے ہوتے دیکھا ہے، باہر کے لوگوں کو امر بالمعروف پر چلتے دیکھا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایک قوم میں اصل آزادی تب ملتی ہے جب انصاف ہوتا ہے، قانون کی حکمرانی سے ہمیں جو آزادی ملنی چاہیے تھی وہ نہیں ملی۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ڈیموکریٹس نے بھی قانون کو نہیں چلنے دیا۔
عمران خان نے کہا کہ جب قانون کی حکمرانی نہیں آئی تو یہاں جنگل کا قانون رہا ہے، جس ملک میں طاقتور کمزور پر ظلم کرسکے ان کو بنانا ریپبلک کہتے ہیں۔
لاہور میں مینار پاکستان پر تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہاں جنگل کا قانون ہے، ہمارے 2 ہزار کارکنوں کو اٹھالیا، پی ڈی ایم نے ہمارے دور میں 3 مارچ کیے، کوئی ایف آئی آر نہیں ہوئی، 25 مئی کو ہم نے مارچ کیا تو گھروں میں گھس کر لوگوں کو اٹھا کر لے گئے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کےحکم پر پنجاب میں 30 اپریل کو الیکشن کا اعلان ہوا، 8 مارچ کو ہم نے انتخابی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تو ہمارے لوگوں پرشیلنگ کی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے مینار پاکستان میں پنڈال سجایا تھا۔