امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھ دیا۔
سراج الحق نے خط کے ذریعے چیف جسٹس آف پاکستان سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ سیاسی وابستگی کی بنیاد پر انتخابی عملے کی تعیناتی کی گئی، بلدیاتی انتخابات میں زیادہ تر انتخابی عملہ حکومتی جماعت کا حامی تھا۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ریٹرننگ افسران نے ہزاروں ووٹوں سے جیتنے والوں کو ہرا کر پیپلز پارٹی امیدواروں کی جیت کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے دھاندلی کے کیس دوبارہ ان آر او کو بھیج دیے، جن پر دھاندلی کے الزامات ہیں۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ 6 یونین کمیٹیاں جن میں بدترین دھاندلی ہوئی، ان یوسیز میں فارم 11 کے نتائج کے برعکس آر او نے نتیجے جاری کیے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے 66 پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کی، جہاں نتائج تبدیل کیے گئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 22 مارچ کو 17 پولنگ اسٹیشنز کو خود ہی منتخب کر کے ری کاؤنٹنگ کا حکم دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے معاملے کا فوری نوٹس لے۔