• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر اپنے انکشافات کے باعث آئے روز خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں، اب ایک بار پھر شعیب اختر کا ماضی کا ایک انٹرویو منظرِ عام پر آیا ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ کارگل جنگ کے وقت، میں نے پونے دو لاکھ پاؤنڈ کا معاہدہ ٹھکرا دیا تھا۔

انٹرویو کے دوران میزبان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ کسی کو میری حب الوطنی پر شک نہیں ہونا چاہیے، شعیب اختر نے بتایا کہ یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس زمانے میں ناٹنگھم شائر کیساتھ میرا پونے دو لاکھ پاؤنڈ کا معاہدہ ہوا تھا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پھر 2002 میں ایک بہت بڑا معاہدہ ہوا تھا۔

شعیب اختر نے کہا کہ میں دونوں معاہدے چھوڑ کر آگیا تھا، انہوں نے بتایا کہ میں لاہور کے سرحدی علاقے پر کھڑا تھا، پاک فوج کے ایک جنرل نے مجھ سے پوچھا کہ تم یہاں کیا کررہے ہو میں نے کہا جنگ شروع ہونے والی ہے مریں گے تو ساتھ ہی مریں گے۔

سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ میں کشمیر کے دوستوں کو فون کر رہا تھا کہ میں آگیا، تیار کرو جو بھی تمہارے پاس ہے،  شعیب اختر نے مزید کہا کہ جب بھارت کے جہازوں نے پاکستانی حدود میں چھ سات درختوں کو نشانہ بنایا تو مجھے بہت تکلیف ہوئی، صبح اٹھتے ہی مجھے چکر آنا شروع ہوگئے، اہلیہ نے کہا خدارا ٹینشن کم لیں، کچھ نہیں ہوا بس درخت گرے ہیں حملہ نہیں ہوا۔

شعیب اختر نے بتایا کہ  جب تک پاکستانی جانبازوں نے بھارت سے بدلہ نہیں لے لیا تب تک مجھے سکون نہیں ملا۔

خاص رپورٹ سے مزید