رہنما پیپلزپارٹی عبدالقادر مندو خیل نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ، خزانہ نہیں چل رہے توکسی اور پارٹی کو دے دیں، راناثنا نے عمران خان کے معاملے کو مِس ہینڈل کیا۔
پی پی رہنما نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ راناثنا کو کہا تھوڑا تگڑے ہوجاؤ، ایک آدمی نہیں سنبھالا جارہا، آئی جی پنجاب کو بھی سزا ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کہیں یہ ان کی حکومت نہیں تو عوام بے وقوف نہیں بن سکتے، مریم نواز پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیکر کہیں کہ ان کی حکومت نہیں، مریم اس لیے کہتی ہیں کہیں حکومت کی کمزوریاں انکے ، نوازشریف کے گلے نہ پڑیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری تو بیماری میں بھی دورے کرکے لوگوں کو مل رہے ہیں۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ اسحاق ڈار مفتاح کے خلاف بول رہا تھا، آج مفتاح ڈار کے خلاف بول رہا ہے، مفتاح سے کچھ نہیں پوچھیں گے وہ شہباز کا فیکٹری پارٹنر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کچھ آئی ایم ایف کے سامنے رکھ دیا پھر ڈار نے ایٹمی اثاثوں کی بات کیسے کی، جیالے گردنیں کٹوادیں گے لیکن ایٹمی اثاثوں پر سمجھوتا نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار کو کسی نے بولا ہے تو نام بتائیں، عمران خان کی طرح سائفر نہ بنائیں، اسحاق ڈار بطور وزیرخزانہ اتنی غلط گفتگو کیسے کرلیتے ہیں۔
عبدالقادر مندو خیل نے کہا کہ میں تحریک انصاف پر پابندیوں کے حق میں نہیں، ان کا سیاسی مقابلہ کریں، پولیس والے کو وارنٹ پکڑا کر اتنی تاخیر کی گئی کہ پورے پاکستان سے پی ٹی آئی کے ورکر آگئے، اس معاملے میں راناثنااللہ اور آئی جی پنجاب کو بھی سزا ملنی چاہیے۔