پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں الیکشن التواء کیس میں اٹارنی جنرل پاکستان کی جانب سے متفرق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی گئی۔
آج الیکشن التواء کیس کے حوالے سے اٹارنی جنرل پاکستان ملک منصور اعوان کی جانب سے متفرق درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائی گئی۔
درخواست میں اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں بینچ مقدمہ نہ سنے۔
اٹارنی جنرل کی متفرق درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن از خود نوٹس کیس نہ سننے والے ججز پر مشتمل عدالتی بینچ بنایا جائے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل بینچ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے التواء سے متعلق کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ کچھ کہنا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ کیا آپ کیس کا حصہ بن رہے ہیں؟ کیا آپ بائیکاٹ نہیں کر رہے تھے؟
فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ ہم نے بائیکاٹ نہیں کیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ مشاورت کر کے ہمیں بتائیں، ہمیں تحریری طور پر بتائیں، اگر بائیکاٹ نہیں کیا تو بھی بتائیں۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بینچ پر تحفظات ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اخبارات میں لگا ہے کہ پیپلز پارٹی نے بھی بائیکاٹ کیا ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ ہمیں صرف بینچ پر اعتراض ہے، ہم نے بائیکاٹ نہیں کیا۔