وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج ایک مرتبہ پھر 4 اپریل کو ہی عدل اور انصاف کا قتل ہوا۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کا 14 مئی کو الیکشن کروانے کا حکم مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 4 اپریل 1979ء کو بھٹو کا عدالتی قتل ہوا، آج ایک مرتبہ پھر 4 اپریل کو ہی عدل و انصاف کا قتل ہوا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا، بھٹو صاحب کے عدالتی قتل پر صدارتی ریفرنس 12 سال سے عدالت میں پڑا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 1973 کا آئین پاکستان کے عوام کی ایک تاریخی خدمت ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں ذوالفقار علی بھٹو کے ایصال ثواب کےلیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے 14 مئی کو الیکشن کروانے کے فیصلے کو ناقابلِ عمل قرار دے دیا ہے۔
کابینہ فیصلے میں کہا گیا کہ اقلیتی فیصلے کو زبردستی اکثریت پر نہیں تھوپا جاسکتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمنٹ کی قرارداد سے متصادم ہے۔
کابینہ اجلاس میں مزید کہا گیا کہ ملک کسی بھی آئینی اور سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
صورتِ حال پر وزیراعظم شہباز شریف نے کل پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس طلب کرلیا، تمام اتحادیوں نے وزیراعظم کو مکمل اعتماد کا یقین دلادیا۔