کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اگر رمضان کے دوران پناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن نہ بنا اور کرپشن کے خلاف آغاز نہ کیا گیا تو عوام کے ہاتھ حکمرانون کے گریبانوں تک پہنچ جائیں گے۔ حکمرانوں کو ایک ایک پائی پیسے کا حساب دینا ہوگا، قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کو اب نہ لندن میں پناہ ملے گی اور نہ بئی میں عید کے بعد ہم کراچی سے چترال تک نئے عزم کے ساتھ کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کریں گے اور عوام کے ہاتھوں سے کرپٹ عناصر بچ نہیں سکیں گے ،موجود ہ بجٹ بھی سرمایہ داروں ، ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، اس میں غریبوں کے لیے کچھ نہیں ہے ۔ اسلام آباد میں ایک بجٹ بنانے والی مشین ہے جو پیپلز پارٹی ، پرویز مشرف اور نواز شریف کے لیے بجٹ بناتی ہے ۔عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالاہوا ہے ۔کراچی منی پاکستان ہے تو پھر وفاقی اور صوبائی بجٹ میں کراچی کا کوئی حصہ کیوں نہیں رکھا گیا ۔ ہم کراچی کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں تنہانہیں چھوڑیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو 10رمضان المبارک ’’یوم باب الاسلام ‘‘کی مناسبت سے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت دعوت افطار سے خوصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔دعوت افطار سے مطیع الرحمن نظامی شہید کے قریبی ساتھی رئیس المصطفیٰ نے ٹیلیفونک خطاب کیا ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی ،سکریٹری ضلع نعیم اختر اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر شہر میں بجلی کے مسائل کے حل کے لیے اور کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کے خلاف ایک قرارداد بھی منظور کی گئی ۔ قبل ازیں سینیٹر سراج الحق کی گلستان جوہر آمد پر جو ہر موڑ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور سرا ج الحق نے پرچم کشائی کی ۔سینیٹر سراج الحق نے دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملک کا بچہ بچہ آج ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کے قرضے میں جکڑا ہوا ہے ۔حکمرانوں نے ملک اور قوم کو بیرونی قرضوں میں پھنسایا ہے۔ قرضے تو حکمرانوں نے لیے ہیں لیکن اس کا اثر غریب عوام پر پڑا ہے اور عوام غربت اور مہنگائی سے دوچار ہوئے ہیں۔پاکستان ایک خطہ زمین نہیں بلکہ ایک نظریہ اور عقیدہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس ملک کو بے شمار نعمتوں سے نوازا مگر ہم نے اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل نہیں کیا اور بدعملی کی وجہ سے ہم مسائل اور مصائب کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری ، بھوک اور بدامنی کی وجہ وسائل کی کمی نہیں بلکہ یہاں عدل و انصاف کا نہ ہونا ہے ۔جماعت اسلامی ملک کے اندر اللہ تعالی ٰ کے نظام اور عد ل و انصاف کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماسکو واشنگٹن کی طرف دیکھنے کے بجائے مکہ اور مدینہ کی طرف دیکھنا ہوگا ۔ جب اللہ تعالیٰ کے رسول ؐنے مدینہ کے اندر ریاست قائم کی تو ا س کے ثمرات ساری دنیا نے دیکھے اور وہاں ایسا معاشرہ قائم ہوگیا کہ عوام سوتے تھے اور حکمران پہرے دیتے ہیں لیکن ہمارے یاں تو حکمران سوتے رہتے ہیں اور عوام مسائل و مشکلات کا شکار ہیں ۔ عوام کے بچے گندگی کے ڈھیر سے غذا تلاش کرنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو دو طرح دو حصو ں میں تقسیم کردیا ہے ایک پاکستان کے اندر تو تمام سہولیات موجود ہیں ۔ جو حکمرانوں کا پاکستان ہے اس کے لیے اچھے اسپتال ، پارکس اور سب کچھ موجود ہے ۔ لیکن دوسری طرف عوام کا پاکستان ہے جہاں عوام کے لیے غربت بھوک اور بے روزگاری ہے ۔ مصائب و مشکلات ہیں ۔حکمرانوں نے ملک کے اندر کرپشن کو فروغ دیا ہے ۔اور کرپشن ایک کینسر بن گیا ہے ۔ قرضوں کا سارا بوجھ عوام کے اوپر آرہا ہے ۔ حکمرانوں نے ملک کو معاشی اور نظریاتی طور پر تباہ و برباد کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے پاس ووٹ کی طاقت ہے اور غریب عوام ایٹم بم ہے اور عوام اپنے ووٹ کی طاقت کی اس ملک کو آئندہ نسلوں کے لیے ایک اسلامی اور خوشحالی پاکستان بناسکتے ہیں ۔ عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے اپنی تقدیر بدل سکتے ہیں عوام اپنے ووٹ سے حکمرانوں کا احتساب کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے عوا م کے حق اور مسائل کے حل کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے ۔ اس حوالے سے ہم نے آج وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کی ہے اور کراچی کے عوام کا مقدمہ پیش کیا ہے ۔مطیع الرحمن نظامی شہید کے ساتھی رئیس المصطفیٰ نے کہا کہ اس ماہ رمضان میں جو کچھ بنگلہ دیش میں ہورہا ہے وہ انتہائی تکلیف د ہ ہے ۔ پورے ملک کے اندر کریک ڈاؤن کیا ہوا ہے اور 15ہزار سے زائد لوگوں کو چند دن کے اندر گرفتار کیا گیا ہے ۔حکومت چاہتی ہے کہ بنگلہ دیش بھارت کی ہر بات تسلیم کرلے اور ملک کو مکمل بھارت کے تابع بنادے ۔ظلم و ستم کے باوجود جماعت اسلامی کے کارکنوں کے حوصلے بلند ہیں ۔ ہمیں آ پ لوگوں کی دعاؤں کی ضرورت ہے اور ہم لوگ اللہ کی رحمت اور نصرت کے طلبگار ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ رمضان المبارک ہمیں درس دیتا ہے کہ انسانوں کے ساتھ محبت اور ایثار کا رویہ رکھا جائے ۔یونس بارائی نے کہا کہ آج کے دن ہی جب سندھ کی ایک بیٹی نے ظالم حکمران راجہ داہر کے ظلم سے نجات کے لیے آواز اٹھائی تھی تو محمد بن قاسم سندھ کے اندر تشریف لائے اور قوم کی بیٹی کو ظالم حکمران سے نجات دلائی ۔آج ہمارے حکمران کا حال یہ ہے کہ یہ قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کردیتے ہیں ۔